نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی (این سی سی آئی) نے آن لائن جوئے اور بیٹنگ ایپلی کیشنز کی مبینہ تشہیر کے سلسلے میں ملک کے معروف یوٹیوبرز اور سوشل میڈیا انفلوئنسرز کو طلب کر لیا ہے۔

سرکاری دستاویزات کے مطابق، یوٹیوبر رجب بٹ، اقرا کنول اور محمد انس علی کو 9 ستمبر کو سائبر کرائم اتھارٹی کے سامنے پیش ہونے کے لیے نوٹس جاری کیے گئے ہیں۔ باقاعدہ تحریری نوٹس جاری ہو چکے ہیں، جن میں ان افراد کو تفتیش کے لیے حاضر ہونے کا حکم دیا گیا ہے۔

رجب بٹ پر سنگین الزامات

تحقیقات کا مرکزی نکتہ رجب بٹ ہیں، جو پاکستان کے سب سے زیادہ فالو کیے جانے والے یوٹیوبرز میں شمار ہوتے ہیں۔ این سی سی آئی اے نے ان پر الزامات عائد کیے ہیں کہ وہ نوجوانوں کو آن لائن جوئے کی ایپلی کیشنز میں سرمایہ کاری کی ترغیب دیتے رہے ہیں، سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے ذریعے بیٹنگ اور ٹریڈنگ ایپس کی تشہیر کرتے رہے ہیں اور ایک منظم منصوبہ بندی کے تحت عوام کو گمراہ کر کے ان کی محنت کی کمائی لوٹتے رہے ہیں۔

نوٹس میں خبردار کیا گیا ہے کہ اگر وہ پیش نہ ہوئے تو یہ سمجھا جائے گا کہ ان کے پاس اپنی صفائی میں کچھ کہنے یا پیش کرنے کو نہیں ہے۔

قانونی دفاع اورمؤقف

رجب بٹ کے وکیل ایڈووکیٹ میاں علی اشفاق نے تصدیق کی ہے کہ ان کے مؤکل کی جانب سے ان کی لا  فرم نمائندگی کرے گی۔ ایڈووکیٹ اشفاق نے کہا کہ ’رجب بٹ کا کیس ہر پہلو سے جانچا جا رہا ہے اور وہ قانون کے مطابق اپنا بھرپور دفاع کریں گے‘۔ انہوں نے بتایا کہ تفصیلی تحریری جواب 9 ستمبر کو این سی سی آئی اے کو جمع کروایا جائے گا۔

آن لائن جوئے کے خلاف کارروائی میں تیزی

یہ پیش رفت اس وقت سامنے آئی ہے جب گزشتہ ماہ معروف یوٹیوبر سعدالرحمٰن عرف ڈکی بھائی کو لاہور ایئرپورٹ سے گرفتار کیا گیا تھا۔ وہ تب سے زیر حراست ہیں اور جمعرات کو ان کا جسمانی ریمانڈ مزید 3 دن کے لیے بڑھا دیا گیا۔ تحقیقاتی حکام نے ان پر فحش مواد اپلوڈ کرنے اور جوئے کی ایپس کی تشہیر کا بھی الزام عائد کیا ہے۔

ڈیجیٹل انفلوئنسرز کے لیے خطرے کی گھنٹی

این سی سی آئی اے کی یہ کارروائی سوشل میڈیا پر غیر قانونی مالی پلیٹ فارمز کی تشہیر کے خلاف وسیع تر مہم کا حصہ معلوم ہوتی ہے، جس کا مقصد نوجوان نسل کو ایسے دھوکا دہی پر مبنی ہتھکنڈوں سے بچانا ہے۔

قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر انفلوئنسرز ان الزامات میں قصور وار پائے گئے تو انہیں سخت قانونی کارروائی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ تحقیقات تاحال جاری ہیں اور امکان ہے کہ آئندہ دنوں میں سائبر کرائم اتھارٹی سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر اپنی نگرانی مزید سخت کرے گی۔

پاکستان میں آن لائن جوا اور بیٹنگ غیر قانونی ہیں اور ان کی براہِ راست یا بالواسطہ تشہیر قابل سزا جرم ہے۔ حکومت اور سائبر کرائم حکام حالیہ دنوں میں ڈیجیٹل پلیٹ فارمز پر نگرانی کو مزید مؤثر بنانے اور عوام کو مالی فراڈ سے بچانے کے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *