صنعا ( نیوز ڈیسک) یمن میں ایک بڑے فضائی حملے نے خطے کو بلا کر رکھ دیا۔ حوثیوں نے تصدیق کی ہے کہ وزیر اعظم احمد الربوی اسرائیلی فضائی کارروائی کے دوران شہید ہو گئے۔ ان کے ساتھ کابینہ کے کم از کم 18 سے زائد افراد جان کی بازی ہار گئے ۔ جبکہ ان کی جگہ احمد الرابوی کے جانشین کے طور پر نائب وزیر اعظم محمد احمد احمد مفتاح نے صدارت سنبھالی ہے، تاہم یہ عارضی تعیناتی ہے
الجزیرہ کے مطابق احمد الربوی گزشتہ سال سے حوثیوں کے زیر انتظام حکومت کے وزیر اعظم تھے۔ وہ اپنے وزراء کے ساتھ ایک ورکشاپ میں موجود تھے جب فضائی حملہ ہوا۔
اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ یہ کارروائی حوثی حکومت کے فوجی ہدف پر کی گئی۔ پچھلے کئی مہینوں میں اسرائیل کی جانب سے یمن پر حملے بڑھ گئے ہیں، جبکہ حوثی بھی اسرائیل اور مغربی ممالک کے جہازوں کو نشانہ بناتے رہے ہیں۔ حوثیوں کے مطابق ان کے حملے فلسطین کے ساتھ
یکجہتی کے لیے ہیں اور اسرائیلی کارروائیاں انہیں روک نہیں سکتیں۔
حولی صدارتی دفتر نے اعلان کیا ہے کہ اس حملے کے باوجود ان کی حکومت اپنا کام جاری رکھے گی تاہم غیر ملکی ذرائع کا کہنا ہے کہ اس حملے میں تقریباً پوری حوئی کابینہ کو نشانہ بنایا گیا۔ یمن میں یہ تازہ واقعہ اس وقت پیش آیا ہے جب خطہ پہلے ہی غزہ اور بحیرہ احمر کی کشیدگی کی لپیٹ میں ہے، جس سے خدشہ ہے کہ صورتحال مزید بگڑ سکتی ہے۔