روس نے شمالی یوکرین پر حملے کیلئے 50 ہزار فوجی جمع کر لیے، اب تک کا بڑا دعویٰ

کیف (ڈیلی پاکستان آن لائن) یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی نے کہا ہے کہ روس نے شمالی یوکرین کے  علاقے سومے کے قریب 50 ہزار فوجی تعینات کر دیے ہیں، لیکن کیف نے بڑے پیمانے پر حملے کو روکنے کے لیے ضروری اقدامات کر لیے ہیں۔ روئٹرز کے مطابق روس کی جانب سے موسمِ گرما میں ایک نیا حملہ متوقع ہے جبکہ یوکرین جنگ بندی مذاکرات کے لیے ماسکو کے مطالبات کا انتظار کر رہا ہے۔زیلنسکی نے بتایا کہ روس کی سب سے مضبوط فورسز اس وقت روس کے کورسک علاقے میں موجود ہیں، جو سومے کے قریب واقع ہے،  ان کا مقصد یوکرینی افواج کو وہاں سے نکالنا اور آگے بڑھنا ہے۔ روس حالیہ ہفتوں میں سرحدی علاقے میں کم از کم چار دیہات پر قبضہ کر چکا ہے اور مشرقی یوکرین میں آہستہ آہستہ پیش قدمی کر رہا ہے۔ زیلنسکی کے مطابق، یوکرینی فورسز نے کچھ علاقوں میں روسی فوج کو پیچھے دھکیل دیا ہے اور دو دن میں تقریباً چار کلومیٹر واپس لے لیے ہیں۔

ادھر یوکرین اور روس نے استنبول میں ملاقات کے بعد  ایک ہزار قیدیوں کا تبادلہ کیا تاہم یہ ملاقات جنگ بندی پر کسی معاہدے تک نہیں پہنچ سکی۔ زیلنسکی نے کہا کہ ترکی، ویٹی کن اور سوئٹزرلینڈ روس سے مذاکرات کے لیے سب سے موزوں مقامات ہو سکتے ہیں، جب کہ مالٹا اور کچھ افریقی ممالک نے بھی دلچسپی ظاہر کی ہے۔

زیلنسکی نے مزید کہا کہ وہ کینیڈا کی دعوت پر آئندہ جی سیون اجلاس میں شرکت کریں گے اور ممکنہ طور پر یورپی یونین کے اگلے اجلاس میں بھی شریک ہوں گے۔ یوکرین میں ہتھیاروں کی مقامی تیاری پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس شعبے کی مکمل صلاحیت کو استعمال کرنے کے لیے 30 ارب ڈالر درکار ہوں گے۔

More From Author

ڈرامہ سیریل ’ڈائن‘ میں اداکاری کیلئے احسن خان نے کتنا معاوضہ لیا ؟ اداکار کا انکشاف

وزیرِ اعظم آذربائیجان سے تاجکستان روانہ

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *