صوابی (نیوز ڈیسک) صوابی میں سیلابی پانی تو اتر گیا لیکن علاقے میں سوگ کی فضا اب بھی قائم ہے، اپنے خاندان کے 13 جنازے اٹھانے والے ضعیف شخص نے سانحے کو اللہ کی رضا قرار دے دیا۔

اے آر وائی نیوز صوابی کے نمائندے محمد ریاض کی رپورٹ کے مطابق دالوڑی کے علاقے سے سیلاب تو اپنی آب و تاب سے گزر گیا لیکن اپنے ساتھ کئی لوگوں کی جانیں بھی لے گیا۔

اس ناگہانی آفت میں کئی گھر تباہ ہوئے علاقہ مکین اپنی مدد آپ کے تحت گھروں اور راستوں کی تعمیر و مرمت میں مصروف عمل ہیں اور جن لوگوں کی جان بچ گئی وہ اپنے پیاروں کا غم منا رہے ہیں۔

صوابی کے ان گھروں میں ایک گھر ایسا بھی ہے جہاں سے 13 جنازے ایک ساتھ اٹھائے گئے اس گھر کے بزرگ سربراہ کا صبر و تحمل اور اللہ کی ذات پر بھروسہ قابل دید ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ میرے بیٹے بہوؤں اور بچوں سمیت 13 افراد سیلاب میں ڈوب کر جان سے چلے گئے لیکن میرے اللہ کو یہی منظور تھا ، میں علاقے کے ہر اس شخص کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ جنہوں نے اس وقت میری مدد کی۔

دوسری جانب علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ زندگی معمول پر آنے میں ابھی وقت لگے گا مقامی

انتظامیہ بھی امدادی کاموں میں مصروف ہے لیکن مستقل بحالی کے بغیر ہمارے مسائل حل نہیں ہوسکیں گے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *